Wednesday 2 March 2016

بے لگام مشینی گھوڑے کا لطیف آباد کی سڑکوں پر راج

No proper file name. We do not need PDF or Rar format. just need inpage. category of  write up should be mentioned. and writers  name in language the piece is sent.
 If sent next time in this manner, ir will be rejected.
 Is this topic approved? 
Referred back

 اس کا رائٹر کون ہے؟ کوئی پیرا گراف نہیں۔ آرٹیکل میں اعدا وشمار ، تحقیقی رپورٹس ، ماہرین کی رائے وغیہر شامل ہوتی ہے
یہ چار سو الفاظ ہیں۔ کل چھ سو سے زائد چاہئیں۔ کیا یہ ٹاپک منظور شدہ ہے۔
بے لگام مشینی گھوڑے کا لطیف آباد کی سڑکوں پر راج


 ویسے تو مو ٹر سائیکل سوار کے لیے ایک سستی سواری ہے اور کم خرچ میں اس کے زریعے سفر کیا جا سکتا ہے لیکن سستی ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں احتیاط اور کچھ اصول بھی ہوتے ہیں لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس میںاور اسکے چلانے میں جدت بھی آئی ہے اسکے چلانے کے نئے طریقوں میں موٹر سائیکل کرتب بھی شامل ہیں جو آجکل کے نوجوانوں میں سر چڑھ کر بول رہا ہے اس مرض میں نوجوانوں کے ساتھ ساتھ کم عمر بچے بھی مبتلا ہیںجو اس بے لگام مشینی گھوڑے کو تیزی سے دوڑائے پھرتے ہیں اور حادثات کو کھلی دعوت دیتے ہیں اور ایسے اسکا شکار بن جاتے ہیں جیسے جنگل کا بادشاہ(شیر) اپنے شکار کو شکار بنالیتا ہے اسی طریقے سے یہ مشینی گھوڑا جب حادثے کا شکار بنتا ہے تو اپنے سوار کی ہڈیاں توڑ دیتا ہے اور بعض اوقات اپنے سوار کی زندگی کو موت سے مات دلوا دیتا ہے ایسی ہی صورتحال آج کل شہرحیدر آباد، لطیف آباد میں دکھائی دیتی ہے اور مقامی پولیس کے مطابق لطیف آباد میں روز بروز حادثات کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اسکے علاوہ مقامی ہسپتالوں کی رپورٹ کے مطابق ہسپتالوں میں درجنوں کیس ایسے آرہے ہیں جو ان حادثات سے بری طرح متاثر ہو کر معضوری کا شکار ہو گئے ،پچھلے چند سالوں سے ہمارے نو جوان اور کم عمر بچے اس مرض مبتلا ہیں تاہم اس بیماری کے علاج کو کھوجنے میں ہماری فرض شناس حکومت ناکام ہے تو دوسری جانب ےہ بھی حقیقت ہے کہ علاج سے بہتراحتیاط ہے جبکہ ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ موٹر سائیکل رایڈنگ نا صرف ایک فن ہے بلکہ اسکے صحیع استعمال میں اگر ہماری فرض شناس حکومت دل چسپی کا مظاہرہ کرے اور انکو کرتب کے تربیتی ٹھکانے فراہم کرے جیسے کے دیگر ممالک میں موٹر سائیکل ریس جیسے ایونٹس کا انعقاد کیا جاتا ہے تو اس بے لگام مشینی گھوڑے کو اور وقت کو مات دینے کی سوچ رکھنے والے لوگوں کوجو اپنے آپ کو اور معصوم شہریوں کو موت کے چنگل میں دھکیل رہے ہیں ان پر قابو پایا جا سکتا ہے اور ان کے فن کو مثبت سمت میں استعمال کر کے عالمی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا جا سکتا ہے۔

Nabeel/////

No comments:

Post a Comment