Monday 28 March 2016

Shaista Parveen Profile by Sana Shaikh

Shaista Parveen  Profile by Sana Shaikh
ثناء شیخ 
رول نمبر55 
میڈیا اینڈ کمیونیکیشن 
ایم۔اے پریویس 
پروفائل
شائستہ پروین
شائستہ پروین ایک سماجی کارکن اور کامیاب بزنس ویمن کے نام سے جانی جاتی ہیں،آپ ۰۷۹۱ءکو گھوٹکی میں پیدا ہوئی،ابتدائی تعلیم اپنے والد سے حاصل کی، ابھی دس جماعت مکمل ہی کی تھیں کہ آپ کی بہت چھوٹی عمرمیں شادی کرادی گئی آپ کے والد مجیب علی جو خود ایک استاد رہہ چکے تھے ،انہوں نے آپ کے لئے شریک حیات بھی ایک استاد ہی کو منتخب کیا ،شادی کے کچھ عرصے بعد ہی آپ اپنے شوہر کے ہمراہ سکھرمنتقل ہوگئیں اور اپنی ازدواجی زندگی سکھرمیں گذارنے لگیں،آپ کی دوبیٹیاں ہیں،جن میں سے بڑی بیٹی ڈاکٹری کے شعبہ سے منسلک ہے ،جب
کہ چھوٹی بیٹی فیشن ڈیزائنگ کے شعبہ سے وابستہ ہے اوربزنس کو آگے بڑھانے کی کوششوں میں گامزن ہے ۔
شائستہ پروین کے خاوند غفار کا تعلق ایک مڈل کلاس فیملی سے تھا،جو کے ایک پرائیویٹ اسکول میں شعبہ اسلامیات کے ٹیچر تھے ،کچھ وقت ہی گزراتھا کہ آپ کے خاوند روڈایکسیڈینٹ میں دنیا فانی سے رخصت ہوگئے۔آپ نے اپنی زندگی میں ایسا قیامت خیز وقت بھی دیکھا جب دو وقت کی روٹی بھی میسر نہیں تھی اورنہ ہی پہننے کو اچھے کپڑے تھے،اتنے مشکل حالات میں بھی آپ نے بہت دلیری اورہمت سے کام لیااور لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے بجائے خودمحنت کرکے حلال کمائی کو ترجیح دی، انسان چاہے زیادہ تعلیم یافتہ نہ ہو،مگر ہر انسان میں کوئی نہ کوئی ہنر ضرورہوتا ہے اورایسا ہی ایک ہنر آپ کو وراثت میں ملا،سلائی کڑھائی ہو یا کشیدہ کاری ،سادی کڑھائی کو یا موتی کڑھائی ہر طرح کی ڈیزائننگ میں آپ کو مہارت حاصل تھی۔
شروعات میں آپ نے گھر گھر جاکر کڑھائی سلائی کے آرڈر لینا شروع کئے پھر آہستہ آہستہ آرڈرگھروں تک ہی محدود نہ رہے بلکہ بڑے بڑے دکانداراورفیکٹریوں سے بھی آپ کو کام ملنے لگا،مسلسل محنت اور لگن سے آپ نے”Hand Embroid“کے نام سے خودایک اکیڈمی شروع کی جہاں ہزاروں کی تعدادمیں گھریلو عورتیں ،لڑکیوں کو سلائی کڑھائی کاکام سکھایا جاتا تھا۔
بطورسماجی کارکن بھی آ پ نے ہزاروں عورتوں کے مسائل کو نہ صرف حل کیا بلکہ ایساپلیٹ فارم بھی مہیا کیا جہاں وہ ایک خودمختارعورت بن کر ابھرسکیں اسی عزم کے ساتھ آپ نے ”پہچان اپنا ہنر “ کے نام سے ایک مہم کا آغاز کیا جس کا مقصدصرف عورتوں کو خود مختار بنانا ہی نہیں بلکہ ان عورتوںکے ہنر کو پہچان دلوانا تھا،ہنرمختلف پکوان میں مہارت کا ہو یا سوئیٹر بُننے کا ہو ہر چھوٹے بڑے کام کو فوقیت دی گئی۔اس مہم نے ہزاروں عورتوں کو روزگارمہیا کیا،جو گھربیٹھے باخوبی اپنے کام کو سرانجام دے رہی ہیں۔آپ نے مہم نہ صرف سکھر بلکہ اپنے آبائی شہر گھوٹکی میں بھی شروع کی اور وہاں بھی عورتوں کو وسائل فراہم کئے تاکہ ہر عورت مردوں کے شانہ بشانہ کام کرسکیں،مختلف اقسام کی کڑھائی میں آپ کو مہارت حاصل تھی ہی لیکن ماڈرن زمانے کے فیشن اور ڈیزائننگ سے باخبر رہنے کے لئے آپ نے کراچی جاکر مختلف کورسس بھی کئے اور آج اپنی چھوٹی بیٹی کے ہمراہ ایک کامیاب بزنس ویمن کے طورپر اپنا بوتیک چلارہی ہیں۔
شائستہ پروین اردوزبان میں”زندگی اورتلخ لمحات“ کے نام سے کتاب بھی لکھ رہی ہیںجس میں کچھ لمحون کو یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ انسان خود کو بہت حقیت سمجھتا ہے،خاص کر ایک گھریلو عورت جسے اللہ نے خدادات صلاحیتوں سے نوازا ہے،اگرہر عورت اپنی اہمیت کو سمجھ لے تو اسے آگے بڑھنے اور کامیاب ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔
شائستہ پروین ایک خوش مزاج خاتون ہیں،جو عورتوں کے ہر چھوٹے بڑے مسائل کو خوش اسلوبی سے حل کرنے میں مہارت رکھتی ہیں آپ کو صرف عورتوں میں ہی مقبولیت حاصل نہیں بلکہ بڑے بڑے کاروباری آدمی بھی آپ کے ہنر اور کامیابی کی داددیتے ہیں۔آپ نے عورتوں کے ہر مقام میں اپنا رول باخوبی نبھایا ہے اور نبھارہی ہیں اگر آپ کوایک آئیڈیل خاتون کا نام دیا جائے توغلط نہ ہوگا۔

Practical work carried under supervision of Sir Sohail Sangi

#Profile, #ShaistaParveen, #SohailSangi,  #Sana Shaikh 

No comments:

Post a Comment