Sunday 6 March 2016

میڈیا کی وجہ سے بڑھتی ہوئی احساسی محرومی

Needs improvement, u do not know the role of media

میڈیا کی وجہ سے بڑھتی ہوئی احساسی محرومی 

تحریر: واثق احمد میمن 
پاکستان میں پہلی دفعہ ایک فوجی حکمران جنرل پرویز مشرف کے دور میں مکمل طور پر نہ فقط اظہار رائے کی کھلی آزادی ملی بلکہ کئی میڈیا کے ادارے و جود میں آئے لیکن ہمارے ملک کے میڈیا جہاں عوام میں سیاسی سماجی اور معاشی مسائیل سمیت دوسرے کئی مسائل اور معاشرتی برائیوں سے عوام کو آگاہی اور شعور پھیلاتا رہا ہے وہاں لوگوں میں صوبوں اور علاقائی تفریق اور احساس محرومی کو بھی جنم دیا ہے پاکستان کی قومی میڈیا کے ادارے قومی دھارے میں کام کرنے کی بجائے خاص طبقاتی اور نسلی بنیا د پر ستی پر کام کرہا ہے جس کی کئی مثالے موجود ہے کراچی جو سندھ کا دارلخلافہ ہے اور صوبوں سے سندھ کا اٹوٹ حصہ ہے کراچی میں نسلی سیاست کرنے والے گروہوں کی اپنے علاقوں پر اپنی گرفت مضبوط کر کے شہریوں کو یرغمال بنا کر اپنی نسلی سیاسی طاقت برقرار رکھنے کی سرگرمیوں کے دوران جھگڑوں میں مرنے والوں کو قومی میڈیا میں کئی دنو تک سرخیوں میں اور بریکنگ نیوز میں عوام کے سامنے پیش کیا جاتا ہے دوسری طرف اندرون سندھ سے تعلق رکھنے ولا کوئی بھی لیڈر یا کارکن جو صرف صوبے کی سیاست کر تا ہے اور اپنے صوبے کے عوام کے حقوق کی سیاست کرتے ہوئے ریاستی ادارو ں دہشتگردی کا نشانہ بن جاتا ہے اورپورے صوبے کے کروڑوں عوام بطور احتجاج روڈ پر اپنا سیاسی حق استعمال کرتے ہے ۔ اور سندھ بھر میں بطور احتجاج مکمل طور پر ہڑتال کر تے ہیں یو قومی میڈیا اس پورے واقعہ یا احتجاج کی خبر کوئی اہمیت نہیں دیتا قومی میڈیا کی ایسی دو طرفہ اور امتیازی رویہ سے بھی ملک میں صوبائیت مذہب پرستی اور احساس محرومی کو تقویت ملتی ہے ملک کی تیل اور گیس سمیت قدرتی وسائل کی 70%فیصد ملکی پیداوار صوبہ سندھ سے ملتی ہے جو پیدا وار سندھ کے اندورن علاقوں سے حاصل ہوتی ہے لیکن ان قدرتی وسائیلوں سے ملکی و غیر ملکی اداروں کی ہونے والی معاشی فوائدو سے سندھ کے مزکورہ پیداواری علاقوں کو مکمل طور پر نظر اندار کر کے صرف شہری علاقوں کاور دوسرے صوبوں کو فوائد پہنچائے جا رہے ہے جب کہ قدرتی و سائیلوں کی تلاش اور معاہدات میں صاف لکھا ہے ان علاقوں سے ملنے والی پیداور مد میں ہونے والی آمدنی کا ایک چوتھائی حصہ ان پیدواری علاقوں پر خرچ کر نا ہے اور ان علاقوں کی سماجی زندگی میں ترقی لازم ہے روزگار کے مواقع ان علاقوں کے سیاسی سماجی اور سول سوسائیٹی سے تعلق رکھنے والے لوگ ان معاہدات پر عمل درآمد کے لئے آواز بلند کرتے رہے ہیں لیکن سندھ کے اس اہم معاشی مسئلے پر قومی میڈیا اپنی تعصب پرستانہ پالیسی اور رویہ کی بنیاد پر عمل پیرا ہوتے کبھی بھی اپنے نشری خبروں اور مذاکراتی پروگرام ز میں جگہ نہیں دیتی میڈیا سندھ کے اس اہم معاشی مسئلے کو صابائیت کی ہوا دے کر ملک کے لوگوں میں تفریق اور احساس محرومی پیدا کر رہا ہے ۔ پاکستان کی قومی میڈیا کی امتتازی پالیسی اور رویہ کی وجہ سے جہوں عام لوگوں میں احساس محرومی پائی جاتی وہاں عام لوگوں کے روز مرہ کے مسائل اور ملکی معاشی مسائیلوں میں بھی اضافہ ہورہاں ہے ہمارا ملک ایک ذرعی ملک ہے اور ملک زراعت کی پیدا وار میں کسان کا اہم کردار ہے جسکو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے ملک کے اکثریتی دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے کسانوں کو درپیش مسائل جس میں خاص طور پر زراعت کی کاشکاری میں حائل مسائل کا سا منا ہے ۔ جس میں پانی کی شدید قلت اور خاد بیج کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور زرعی فصلوں کی مارکیٹوں میں قیمتوں میں انتہائی کمی جیسے مسائل پر میڈیا کی جانب سے کوئی توجہ نہ دینے کے باعث ملک کی ایک بہت بڑی آبادی اہم معاشی مسائلوں میں جگڑی ہوئی ہے اور احساس مھرومی میں مبتلا ہے اس طرح ملک بھی میں بڑھتے ہوئے جرائم کی نشاندہی میں بھی ملک کے اندرونے علاقوں کو مسلسل نظر انداز کر کے شہری اور مخصوص طبقے کے ساتھ پیش آنے والے جرائم کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے جبکہ ملک کے اکثریتی دیہی علاقوں میں جرائم اور قبائیلی مسائل پر شکار ہونے والے عام لوگوں کو پولیس اور روایتی وڈیرہ شاہی اور سیاسی لوگوں کے رحم و کرم پر چھوڑا ہوا ہے ۔ جہاں پر اس کے ذمہ دار ایوان اقتدار میں بیٹھے حکمران ہے وہاں پہ کسی حد تک ہمارے 
میڈیا پر بھی اس کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔
Name: wasique Memon ( MA Previous) 
Roll: NO: 2k 16 MMC 70 

No comments:

Post a Comment